الوقت کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدر بشار اسد نے اتوار کو چین کے فونکس ٹی وی سے گفتگومیں کہا کہ ترکی، سعودی عرب اور قطر نے اس حدتک داعش کی حمایت کی ہے کہ یہ ممالک داعش کے لئے محفوظ پناہ گاہ میں تبدیل ہو گئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ داعش کے عناصر خود ترک صدر، رجب طیب اردوغان اور وزیر اعظم احمد داؤداوغلو کی براہ راست حمایت سے، ترکی کے راستے شام میں داخل ہوتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس خطے کے بعض ممالک یہ سمجھتے ہیں کہ شام کے بحران کا سیاسی حل ان کے مفاد میں
نہیں ہے اس لئے انھوں نے شام کی حکومت کو گرانے کے لئے دہشت گردوں کی حمایت جاری رکھی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ان ممالک کی کوشش ہے کہ شام میں ہر حال میں بحران جاری رہے۔ صدر بشاراسد نے دہشت گردوں کے خلاف جنگ اور سیاست، دونوں میدانوں میں اپنے ملک کی پوزیشن کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں روس کے شریک ہونے کے بعد شام کی پوزیشن مستحکم ہوئی ہے اور شامی فوج تقریبا ہر محاذ پر آگے بڑھ رہی ہے۔