الوقت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر جہلم میں مبینہ طور پر قرآن پاک کے مقدس اوراق نذر آتش کرنے پر ایک فیکٹری کو آگ لگا دی گئی .
جی ٹی روڈ کے قریب اسمال انڈسٹریل اسٹیٹ کے عقب میں واقع ایک چِپ بورڈ بنانے والی فیکٹری میں قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی کی اطلاعات گردش کرنے لگیں . اورلاؤڈ اسپیکر پر مساجد سے اعلان کرائے گئے اور اطراف کے گاؤں کے لوگ ایک ہجوم کی صورت میں جمع ہوگئے اور انھوں نے مذکورہ فیکٹری اور اس سے ملحق فیکٹری مالک کے گھر کو بھی آگ لگا دی .
تاہم فیکٹری مالک اور دیگر ملازمین فیکٹری سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے .
مشتعل ہجوم نے پولیس کے خلاف نعرہ بازی بھی کی اور جی ٹی روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا .
پولیس کے مطابق فیکٹری کے ایک ملازم نے بتایا کہ ملزم طاہر نے فیکٹری کے بوائلر میں قرآن پاک کے اوراق نذر آتش کرنے کی نگرانی کی اور اس حرکت کو روکے جانے پر مداخلت بھی کی .پولیس کے مطابق ملزم طاہر کے خلاف توہین مذہب کے قانون کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا، جس کا تعلق احمدی کمیونٹی سے ہے .