الوقت کی رپورٹ کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں ترک شہریوں نے حکومت مخالفین کی گرفتاریوں کے خلاف استنبول کی سڑکوں پر مارچ کیا ۔ اس دوران بعض مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی جو بعد میں جھڑپوں میں تبدیل ہوگئی۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسوگیس کے گولے داغے اور پانی کی توپوں کا استعمال کیا ۔ اس رپورٹ کے مطابق پولیس اور مظاہرین کے درمیان رات بھر آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری رہا ۔
حزب اختلاف کی جماعتوں کا کہنا ہے کہ حکومت دہشت گردی کے خلاف کارروائی کی آڑ میں اپنے سیاسی مخالفین کو گرفتار کر رہی ہے۔
ترک پولیس نے ملک بھر میں چھاپے مارکر سیکڑوں افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں متعدد صحافی اور کالم نویس بھی شامل ہیں۔