الوقت کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے ہفتے کی رات اپنےخطاب میں ہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فرانس اور لبنان میں ہونے والےحالیہ دہشت گردی کے واقعات ثابت کرتے ہیں کہ دہشت گرد اپنے جرائم کا ارتکاب کرنے میں کسی سرحد اور حدود کو نہیں پہچانتے اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے اجتماعی تعاون ضروری ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ جمعرات کو جنوبی بیروت میں دہشت گردانہ دھماکوں کے اصلی گروہ کےافراد اس وقت لبنان کی داخلی سیکورٹی کے اہلکاروں کی حراست میں ہیں اور یہ ان کی ایک بڑی کامیابی ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ گرفتار ہونے والے افراد نے دہشت گرد تکفیری گروہ داعش کے ساتھ اپنے تعلق کا اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ انھیں یہ دہشت گردانہ اقدامات انجام دینے کا حکم داعش کے سرکردہ افراد نے دیا تھا۔
انھوں نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ تکفیری منصوبہ فتنہ کھڑا کرنے اور معاشروں کی تباہی پراستوار ہے، کہا کہ میں لبنانی عوام خاص طور پر حزب اللہ کے حامیوں سے کہتا ہوں کہ ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ اصلی دشمن اسرائیل اور دہشت گرد ہیں کہ جن کا مقصد لبنان میں خانہ جنگی کی آگ بھڑکانا ہے۔