الوقت کی رپورٹ کے مطابق میانمار کے الیکشن کمیشن کے مطابق این ایل ڈی اب تک 348 نشستوں پر کامیابی حاصل کرچکی ہے اور اسے حکومت بنانے کیلئے باآسانی اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔
الیکشن حکام کے مطابق ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 80 فیصد سے زائد رہا جبکہ 1990 کے بعد پہلی مرتبہ سوچی کی پارٹی نے انتخابات میں حصہ لیا۔
آنگ سان سوچی ملکی آئین کے باعث صدر منتخب نہیں ہوسکتیں جس کے مطابق ایسا شخص میانمار کا صدر نہیں بن سکتا جس کے خاندان کا کوئی شخص غیرملکی شہریت رکھتا ہو جبکہ سوچی کے دو بیٹے برطانوی شہری ہیں۔
واضح رہے کہ ہونے والے انتخابات میں مسلمانوں کو ووٹ کاسٹ کرنے کے حق سے محروم رکھا گیا تھا۔