الوقت کی رپورٹ کے مطابق ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے 7 شیعہ مسلمانوں کی تشدد زدہ لاشیں افغانستان کے صوبے زابل سے برآمد ہوئیں، قتل ہونے والوں میں 3 خواتین اور ایک بچی بھی شامل ہیں۔
قتل ہونے والے افراد کی نماز جنازہ کے بعد ہزاروں افراد نے تابوت اٹھائے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے طالبان اور داعش کو اس کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان کے خلاف نعرے لگائے۔
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دہشتگردوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور شہریوں کو سیکیورٹی فراہم کی جائے۔
ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے7 شیعہ مسلمانوں کی قتل کی افغان حکومت، اقوام متحدہ اور اس ملک کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں نے مذمت کی۔