الوقت کی رپورٹ کے مطابق براہمداغ بگٹی نے گزشتہ روز بلوچستان کےمسئلے پروزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹرعبد المالک بلوچ اور عبد القادر بلوچ سے جینوا میں ملاقات کی ان کا کہنا تھا کہ وہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں تاہم وزیر اعلی بلوچستان کے پاس مذاکرات کا اختیار نہیں، با اختیار لوگوں سے مذاکرات کریں گے
دوسری جانب اگست میں بھی اسی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلوچ چائیں تو آزادی کے مطالبے سے دستبردار ہو جائیں گے۔
برہمداغ بگٹی کا کہنا تھا کہ آزاد بلوچستان کے مطالبے سے دستبردار ہونے اور حکومتی دھارے میں واپس آنے کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کے لئے تیار ہوں ۔ ان کا کہنا تھا کہ کہ اُن کے دادا نواب اکبر بگٹی نے بھی مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں کیے ہیں لیکن جن کے پاس حالات بہتر کرنے کا اختیار ہے وہ آ کر بات کریں تو بات ہو سکتی ہے۔
بلوچ رہنما نے کہا کہ بلوچستان میں امن اُس وقت تک نہیں آ سکتا ہے جب تک مذاکرات کے لیے سازگار ماحول نہیں پیدا کیا جاتا اور ماحول ساز گار بنانے کے لیے جاری آپریشن فوری طور پر روکا جائے۔