الوقت کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے آج تہران میں بیلجیئم کے وزیر خارجہ ڈیڈیئر رینڈرز کے ساتھ ایک ملاقات میں خطے کو درپیش چیلنجوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ، دہشت گردی اور انتہا پسندی نے مشرق وسطی کے بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور اس کا پوری قوت کے ساتھ مقابلہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس خطے میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کو ٹھوس طریقے سے نہ روکا گیا تو اس کا دائرہ تیزی کے ساتھ دنیا کے دیگر علاقوں تک پھیل سکتا ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا کردار بحسن و خوبی نبھا رہا ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک بھی دہشت گردی اور انتہا پسندی کو ایک اجتماعی خطرہ سمجھتے ہوئے ترجیحی بنیادوں پر اس کے سدباب کی کوشش کریں۔
بیلجیئم کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ کی اہمیت سے اچھی طرح واقف ہے اور ٹھوس بنیادوں پر اس کے سدبات کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ انہوں نے خطے کی مشکلات کے حل میں ایران کے کردار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک سمجھتا ہے کہ شام، عراق اور لیبیا کے معاملات کو سیاسی طریقے حل کیا جانا چاہیے۔
بیلجیئم کے وزیر خارجہ ایک اعلی سطحی سیاسی، اقتصادی اور تجارتی وفد کے ہمراہ آج پیر کو تہران پہنچے ہیں۔