الوقت کی رپورٹ کے مطابق تائیوان کے صدر ما ینگ جوئے اور چینی ہم منصب شی جنگ پنگ نے ملاقات کی۔ اس موقع پر چینی صدر شی جنگ پنگ نے اپنے ہم منصف سے مصافحہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ایک خاندان کی طرح ہیں جنہیں کوئی جدا نہیں کرسکتا جس پر تائیوانی صدر ما ینگ جوئے کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی روایات اور رہن سہن کا احترام کرنا چاہیئے۔
دوسری جانب تائیوان میں عوام کی جانب سے صدر ما ینگ جوئے کے سنگارپور میں چینی ہم منصب سے ملاقات کے خلاف شدید مظاہرے کئے جارہے ہیں جب کہ پولیس نے کریک ڈاؤن کے دوران 27 مظاہرین کو حراست میں لے لیا اور صدر کے مخالفین نے الزام عائد کیا ہے کہ صدر ماینگ جوئے نے چائنا کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ سے خوفزدہ ہوکرملک کو چین کے ہاتھوں فروخت کردیا ہے۔
واضح رہے کہ 1949 کی سول وار کے بعد تائیوان اور چینی ہم منصب کے درمیان یہ پہلی ملاقات ہے جس میں دونوں ممالک کے صدورپہلی مرتبہ ایک دوسرے کے ساتھ ملاقات کر رہے ہیں۔