الوقت کی رپورٹ کے مطابق سوڈان کے صدر عمر البشیر نے کہ جن کے طیارے کو کچھ عرصہ قبل غیرملکی سفر کے لیے سعودی عرب کی فضا سے گزرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی، بدھ کے روز ریاض میں سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان سے ملاقات کے بعد کہا کہ خرطوم، ریاض کی علاقائی اور بین الاقوامی پالیسیوں کے ساتھ ہم آہنگ ہے اور یمن پر سعودی حملے کی حمایت کرتا ہے۔
ماہرین، سوڈان کے ساتھ سعودی عرب کے اربوں ڈالر کے معاہدوں کو یمن پر سعودی عرب کی سرکردگی میں عرب اتحاد کی جارحیت میں سوڈانی صدر عمر البشیر کی شرکت کا انعام اور ثمرہ قرار دیتے ہیں۔
عمر البشیر کا سعودی عرب کا دورہ اور ریاض کی علاقائی پالیسیوں خاص طور پر یمن کے مفرور سابق صدر منصور ہادی کو دوبارہ برسراقتدار لانے کے بہانے یمن پر آل سعود کی خونریز جارحیت کی حمایت میں ان کا کم نظیر بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب سوڈان کے عوام اور جماعتیں اس ملک کے فوجیوں کو جنگ یمن میں شرکت کے لیے سعودی عرب بھیجنے کی مخالف ہیں اور انھوں نے شام کے مختلف علاقوں میں مظاہرے کر کے اس بارے میں سخت احتجاج کیا ہے۔