الوقت کی رپورٹ کے مطابق ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ سعودی حکام سے ایران کے ادارہ حج و زیارت کے سربراہ اور جدہ میں ایران کے قونصل جنرل کی ہونے والی گفتگو میں سعودی عرب میں منی کے سانحے میں لبنان میں ایران کے سابق سفیر غضنفر رکن آبادی کے لاپتہ ہونے کے مسئلے پر خاص طور سے گفتگو ہوئی ہے اور ان کی سرنوشت کا پتہ لگائے جانے پر تاکید کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تہران میں سعودی ناظم الامور کے سامنے بھی اس مسئلے کو کئی بار اٹھایاگیا ہے اور عالمی سطح پر بھی اقوام متحدہ کے حکام سے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی گفتگو کے علاوہ، عالمی ریڈکراس کے ذریعے سے بھی اس بارے میں کوششیں جاری ہیں۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ منی کے سانحے کا مکمل ذمہ دار سعودی عرب ہے اور اسے اس حوالے سے تمام ذمہ داریوں پر عمل کرنا ہو گا۔
واضح رہے کہ سعودی حکام کی نااہلی اور غلط انتظامات کے نتیجے میں رونما ہونے والے منی کے سانحے میں، ہزاروں کی تعداد میں حجاج کرام شھید ہوئے ہیں جن میں 464 ایرانی اور 515پاکستانی حجاج بھی شامل ہیں ۔