الوقت کی رپورٹ کے مطابق بحرینی مظاہرین کے بقول ایسے عالم میں جب اس ملک کے بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ بذات خود جمعیت وفاق ملی کے سربراہ شیخ علی سلمان کے مقدمے کی کارروائی کی نگرانی کر رہے ہیں، اس مجاہد عالم دین کو سزا دیئے جانے کا امکان بڑھ گیا ہے اور عالمی برادری کی جانب سے اس پر احتجاج بھی ہو رہا ہے -
جمعیت وفاق ملی کے سربراہ شیخ علی سلمان کو دوہزار چودہ کے آخری دنوں میں ان کے گھر سے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیاتھا - ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بقول شیخ سلمان کو ایک غیرمنصفانہ عدالتی کارروائی کے تحت چار سال قید کی سزا سنائی تھی اور اس حکم پر اعتراض کے بعد اب اپیلٹ کورٹ میں اس مقدمہ کی کارروائی جاری ہے -
شیخ علی سلمان کی اپیلٹ کورٹ کی دوسری سماعت چودہ اکتوبر دوہزار پندرہ کو بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ہوئی اور اگلی سماعت بارہ نومبر کو ہوگی -
آل خلیفہ حکومت نے انتیس دسمبر دوہزار چودہ میں شیخ علی سلمان کو گرفتار کیا تھا - بحرین کی کرمنل کورٹ میں شیخ علی سلمان پر عائد الزامات میں بحرین میں جمہوری حکومت کی ضرورت کے موضوع پر ان کی تقریر ہے - انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ الزامات بحرین میں آزادی بیان کی خلاف ورزی ہیں -