الوقت کی رپورٹ کے مطابق بحرین کے وزیر خارجہ نے یمن کی جنگ میں سعودی عرب کا ساتھ دینے میں اپنے ملک کے تخریبی کردار پر توجہ دیے بغیر دعوی کیا کہ ایران کے اقدامات سے علاقے کے استحکام کو پہنچنے والے نقصانات کو نطرانداز نہیں کرنا چاہیے۔
مظلوم اور ستم رسیدہ اقوام کی حمایت ایران کے اسلامی انقلاب کے سیاسی و اخلاقی اصولوں میں سے ہے اور اس اصول اور عوام کے حقوق کے دفاع پر اصرار کرنا اور زور دینا علاقے کے ملکوں میں مداخلت کے مترادف نہیں ہے۔ لیکن بحرین اور سعودی عرب ایران کی تعاون کی پالیسی پر توجہ دیے بغیر رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے لیے دھوکہ دہی پر مبنی پالیسیاں اپنا کر ایران پر علاقے کے امن و امان کو خراب کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔
یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب یمن میں سعودی عرب کی فوجی مداخلت اور بحرین کی جانب سے اس سلسلے میں آل سعود کا ساتھ دینا، علاقے کے عدم استحکام کے ساتھ گہرا اور معنی خیز تعلق رکھتا ہے۔