الوقت کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں آیت اللہ شیخ باقر نمر کے بھائی کی گرفتاری پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ اور دنیا کی اہم شخصیات ،عالمی اداروں اور تنظیموں نے آیت اللہ شیخ باقر نمر کے بھائی اور علی النمر کے والد محمد النمر کی گرفتاری کو انسانی حقوق کی پامالی قرار دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی حکومت کی نمائشی عدالت آیت اللہ شیخ باقر نمر اور ان کے بھتیجے علی النمر کو سزائے موت سناچکی ہے۔ محمد النمر کی اہلیہ نے اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا ہے کہ محمد النمر کو گرفتار کرکے العوامیہ کے پولیس سینٹر میں رکھا گیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ پولیس نے محمد النمر کی گرفتاری کی وجہ نہیں بتائی ہے۔
یاد رہے کہ سعودی حکومت کی نمائشی عدالت عالیہ نے حال ہی میں معروف انقلابی عالم دین آیت اللہ شیخ باقر نمر کی سزائے موت کی توثیق کرکے دستخط کے لئے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے پاس بھیج دیا ہے۔
آیت اللہ شیخ باقر نمر کو سعودی اہلکاروں نے تین سال قبل پہلے گولی مارکے زخمی کیا اور پھر انہیں گرفتار کرلیا تھا۔ سعودی سیکورٹی اہلکاروں نے آیت اللہ شیخ باقر نمر کے بھتیجے علی النمر کو دو ہزار بارہ میں سترہ سال کی عمر میں پر امن مظاہروں میں شرکت کرنے پر گرفتار کرلیا تھا۔ سعودی نمائشی عدالت نے علی النمر کو بھی سزائے موت سنائی ہے۔