الوقت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2 بج کر 9 منٹ پر آنے والے شدید زلزلے کے باعث ملک کے مختلف علاقے لرز اُٹھے۔ زلزلے سے دارالحکومت اسلام آباد، خیبر پختونخوا، پنجاب، بلوچستان، سندھ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت تمام شمالی علاقوں کی زمین تھرتھرانے لگی اور لوگوں پر خوف طاری ہو گیا۔ جھٹکے محسوس ہوتے ہی لوگ قرآنی آیات کا ورد کرتے ہوئے عمارتوں اور گھروں سے نکل گئے۔
سب سے زیادہ تباہی خیبر پختونخوا میں ہوئی جہاں اب تک 116 افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہو گئے ہیں۔ بیسیوں گھر صفحہ ہستی سے مٹ گئے جبکہ کئی رابطہ سڑکیں اور پل ٹوٹ گئے ہیں۔ پشاور کا لیڈی ریڈنگ ہسپتال زخمیوں سے بھر گیا ہے جبکہ عملہ اور بستر کم پڑے گئے ہیں۔ زلزلہ اتنا شدید تھا کہ متعدد عمارتیں یکے بعد دیگرے گرتی رہیں خوفزدہ مکین کلمہ طیبہ کا ورد کرتے عمارتوں اور گھروں سے باہر نکل آئے۔ ہرطرف کہرام مچ گیا اور لوگ دیوانہ وار اپنے پیاروں کو ڈھونڈتے رہے۔
زلزلے کے باعث عمارتیں گرنے اور دیگر حادثات میں اب تک پشاور میں 7 افراد جاں بحق جبکہ سیکڑوں زخمی ہو گئے۔ دیر بالا میں بھی تین بچوں سمیت پانچ افراد جبکہ لوئر دیر میں چار بچے زندگی کی بازی ہار گئے۔ باجوڑ ایجنسی بھی چار بچے لقمہ اجل بنے۔ چترال میں 23 افراد کی زندگی کے چراغ گل ہو گئے جبکہ کئی زخمی ہوئے۔ شہر اور مضافاتی علاقوں میں عمارتیں اور مکان ملبے کا ڈھیر بن گئے۔ سوات میں بھی زلزلے سے بارہ افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ صوابی میں دو بچیاں اور مردان میں ایک بچی زندگی کی بازی ہار گئی۔ شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں دیوار گرنے سے تین افراد جاں بحق ہوئے۔
پاکستانی محکمہ موسمیات کے مطابق ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 8.1 جبکہ اس کی گہرائی 193 کلومیٹر تھی۔ زلزلے کا مرکز کوہ ہندو کش افغانستان تھا جو آبادی سے کافی دور ہے۔ زلزلے کے بعد آفٹر شاکس آنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
ادھر افغانستان میں بھی شدید زلزلے سے تباہی ہوئی ہے۔ ابھی تک 33 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ بھارت کے مختلف علاقوں میں جھٹکے محسوس کئے گئے۔