الوقت کی رپورٹ کے مطابق آج دنیا بھر میں یاحسین کی صدائیں گونج رہی ہیں سبھی چھوٹے بڑے شہروں کی مساجد امامبارگاہوں اور مذہبی مقامات پر مجالس عزا اور نوحہ و ماتم کا سلسلہ جاری ہے -
کربلائے معلی میں موجود ہمارے نمائندے کا کہناہے کہ اس وقت کربلائےمعلی، عراق اور دنیا بھرسے آئے ہوئے سوگواروں سے مملو ہے ایک انداز ے کے مطابق 90 لاکھ سے زائد سوگوار اور عزادار اس وقت کربلا ئے معلی میں امام مظلوم کربلا اور ان کے اصحاب و انصار کی مظلومیت پر آنسو بہارہے ہیں اور اپنے اپنے مخصوص انداز میں نوحہ و ماتم کرکے امام عالیمقام کے پیاسے بچوں کی یاد اور اہل حرم کے مصائب پراشک غم بہارہے ہیں -
مشہد مقدس میں فرزندرسول حضرت امام رضاعلیہ السلام کے حرم مطہر میں لاکھوں کی تعداد میں سوگوار اور زائرین سیدالشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام کی یاد میں غم منارہے ہیں -
قم المقدسہ میں بھی جناب فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کا حرم مطہر زائرین اور عزاداروں کی صدائے یاحسین اور یا عباس سے گونج رہا ہے - پورے دن اور اس وقت شب عاشور میں ماتمی انجمنیں جو ملک کے مختلف شہروں سے مشہد مقدس اور قم میں موجود ہیں سیدالشہدا اور ان کے اصحاب باوفا کی مظلومیت پر نوحہ وماتم کررہی ہیں -
پاکستان اوربھارت سے بھی خبرہے کہ سبھی چھوٹے بڑے شہروں میں عاشور کے جلوسہائے عزا برآمد ہوئے ہیں اور دسیوں لاکھ کی تعداد میں سوگواران مظلوم کربلا مجالس عزا اور نوحہ وماتم میں مصروف ہیں -
دس محرم سن اکسٹھ ہجری قمری کو نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے اصحاب باوفا نے انسانیت اور اسلام کو بچانے کے لئے لازوال قربانی پیش کیں -
امام عالیمقام نے مکہ سے کربلا تک کے راستے اور پھر روزعاشورہ اپنی شہادت سے قبل تک پوری صراحت کے ساتھ دنیاوالوں کو یہ پیغام دیتے رہے کہ اس تحریک سے میرا مقصد یزید کی فاسق و فاجر حکومت کو رسوا کرنا اور امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرنے کے ساتھ ساتھ ظلم وستم کا مقابلہ کرنا ہے -
امام عالیمقام کا فرمان تھا کہ میں صرف قرآن اور اپنےنانا کے دین کی تعلیمات کو ہی زندہ رکھنا چاہتا ہوں –