الوقت کی رپورٹ کے مطابق صوبہ سندھ کے پولیس سربراہ نے کراچی میں شیعوں کی بس پر حملے کے ذمہ داروں سمیت گرفتار ہونے والے دہشت گردوں کے سلسلے میں کہا کہ یہ افراد پاکستان میں اسلامی نظام خلافت قائم کرنے کے خواہاں تھے -
کراچی میں شیعہ مسلمانوں کی بس پر حملے میں چالیس سے زیادہ شیعہ شہید ہوگئے تھے اور اس حملے کی ذمہ داری بھی داعش نے قبول کی تھی- صوبہ سندھ کے پولیس سربراہ نے پاکستانی سینٹ کے داخلی امور کی کمیٹی کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ پاکستان میں شیعہ، داعش دہشت گرد گروہ کی ہٹ لسٹ میں ہیں -
داعش دہشت گرد گروہ کے نفوذ اور اس کی سرگرمیوں میں اضافے کا موضوع، گذشتہ ہفتے پاکستان کے صحافتی اور سیاسی حلقوں کی توجہ کا مرکز رہا ہے- بالخصوص یہ کہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کی ریاستی حکومت نے گذشتہ برس اکیس اکتوبر کو وفاقی حکومت اور اس ملک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خفیہ خطوط بھیج کر اس ملک میں داعش دہشت گرد گروہ کا اثر و نفوذ بڑھنے کے بارے میں خبردار کیا تھا -
پاکستان کے صوبہ سندھ کے پولیس سربراہ کے بیانات دو پہلؤوں سے اہمیت کے حامل ہیں- ایک تو یہ کہ پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں کے لئے داعش کے ٹھوس پروگرام کی پولیس کے ایک اعلی عہدیدار کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے اور لشکر جھنگوی سمیت دوسرے تمام دہشت گرد گروہوں کے ساتھ داعش کا تعاون پاکستان کے سیکورٹی اداروں کے لئے مزید سنجیدہ خطرے کی حیثیت سے مرکز توجہ ہونا چاہئے- دوسرے یہ کہ غلام حیدر جمالی کے بیان کے مطابق ، شیعہ مسلمان، داعش دہشت گرد گروہوں کی ہٹ لسٹ میں ہیں اور یوں مرکزی اور صوبائی حکومتوں کو پاکستان میں عوام خصوصا شیعہ مسلمانوں کی جانوں کی حفاظت کے لئے ضروری تدابیر اختیار کرنا چاہئے -