الوقت کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے حج و زیارت کے ادارے کے سربراہ سعید اوحدی نے بدھ کی شام کہا کہ سعودی عرب کے انفارمیٹک سسٹموں سے حاصل ہونے والی اطلاعات کے مطابق تدفین سے قبل ان حاجیوں کے فنگر پرنٹس اور ناخنوں کا ایک حصہ ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے کے طور پر لیا گیا اور یہ بھی واضح ہے کہ انھیں کہاں دفن کیا گیا۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ پینسٹھ میں سے باقی ماندہ چھتیس ایرانی حاجیوں کی صورت حال واضح ہونے تک تلاش کا کام جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ رواں سال چونسٹھ ہزار ایرانی حاجی فریضہ حج ادا کرنے کے لیے سعودی عرب گئے کہ جن میں سے چار سو چونسٹھ حاجی سعودی عرب کی حج کے انتظامات میں نااہلی اور بدانتظامی کی وجہ سے سانحہ منی میں شھید ہو گئے۔ اس سانحہ میں دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے چار ہزار سے زائد حجاج کرام جاں بحق ہو گئے ۔