الوقت کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق امور کے سربراہ زید رعد حسین نے افغانستان کے شہر قندوز کے واحد فعال اسپتال پر امریکی حملے کو دلخراش، ناقابل جواز حتی مجرمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ثابت ہو جائے کہ یہ حملہ جان بوجھ کر کیا گیا ہے تو یہ اقدام جنگی جرائم کا مصداق ہے -
افغانستان کے شہر قندوز کے اسپتال پر امریکہ کے فضائی حملے میں چند ڈاکٹروں اور تین بچوں سمیت کم سے کم بائیس افراد جاں بحق ہوئے ہیں- اس اسپتال میں بین الاقوامی طبی خیراتی تنظیم میڈیسنس سانس فرنٹیئرز (ایم ایس ایف) کے ڈاکٹر خدمات انجام دے رہے تھے-
امریکی وزارت دفاع نے اس حملے کے تھوڑی دیر بعد اعلان کیا کہ اس کا مقصد طالبان کا مقابلہ کرنا تھا-
پینٹاگون کا دعوی ہے کہ طالبان جنگجو فائرنگ کر رہے تھے جبکہ اسپتال میں موجود ڈاکٹروں نے صحافیوں کو بتایا کہ اسپتال میں عام شہریوں کے موجود ہونے کے اعلان کے باوجود اس پر آدھے گھنٹے تک بمباری جاری رہی-
افغانستان میں تعینات نیٹو اور امریکی فوجیوں کے ہاتھوں عام شہریوں کے قتل عام سے پتہ چلتا ہے کہ ان کی نظر میں انسانوں کی جان کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور وہ بڑی آسانی سے قتل عام کرتے ہیں اور تحقیقات کرانے اور معاقی مانگنے تک کے لئے تیار نہیں ہوتے-