الوقت کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ رے شہری نے جو تہران میں شہدائے منی کے جلوس جنازہ میں شریک تھے آل سعود سے سوال کیا کہ اس نے حج کے انتظام اور منی جیسے حادثے کے تدارک کے لئےکیوں تجربہ کار لوگوں کی تربیت نہیں کی –
حج و زیارت کے امور میں رہبرانقلاب اسلامی کے سابق نمائندے نے کہا کہ سعودی حکام سے سوال یہ ہے کہ انہوں نے حادثہ منی کے بعد زخمیوں کو فوری طورپراورپوری طبی سہولتیں کیوں فراہم نہیں کیں۔۔ ؟
آیت اللہ رے شہری نے کہاکہ حادثہ منی کے تعلق سے آل سعود کی کم سے کم ذمہ داری یہ ہے کہ ایران اور دیگر ملکوں کی شرکت سے جو تحقیقاتی ٹیم تشکیل پائےگی اس کے ساتھ تعاون کرے تاکہ سانحہ منی کے علل واسباب کا پتہ لگایا جائے اور مستقبل میں اس طرح کے حادثوں سے بچاجاسکے -