الوقت کی رپورٹ کے مطابق منیٰ کے دو اہم راستوں کو شاہی خاندان کی رفت آمد کی خاطر بند کردیا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے یہ دلخراش واقعہ رونما ہوا۔اس رپورٹ کے مطابق پچھلے پچیس برس کے دوران حج کے موقع پر رونما ہونے والا یہ بدترین سانحہ ہے۔ اخبار کے مطابق اس سانحے میں ایک ہزار تین سو کے قریب حاجی جاں بحق اور دوہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں لیکن سعودی حکام صرف سات سو سترہ افراد کے مارے جانے کی تصدیق کر رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سانحہ منیٰ میں جاں بحق ہونے والوں میں سب سے زیادہ تعداد ایرانی حاجیوں کی ہے۔ایرانی حکام کے مطابق اب تک ایک سو چھتیس ایرانی حاجی اس سانحے میں جاں بحق ہوئے ہیں۔
پاکستانی ذرائع نے گیارہ حاجیوں کے جبکہ ہندوستان نے چودہ حاجیوں کے جاں بحق ہونے کی خـبر دی ہے۔تین سو سے زائد پاکستانی حاجی لاپتہ ہیں جنکی تلاش کا کام جاری ہے۔
سانحہ منیٰ پر سعودی حکام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ سعودی حکام اپنی نااہلی کو چھپانے کے لئے حجاج کرام کو سانحہ منیٰ کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔