الوقت کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے نائب صدر عبدالرشید دوستم نے صوبہ فاریاب کے گاؤں شاخ میں عوام اور سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کے اجتماع میں کہا کہ پاکستان کی انیٹلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی نے شمالی افغانستان میں جنگ شروع کر رکھی ہے۔ اور جب بھی اسلام آباد کابل کے ساتھ کوئی وعدہ کرتا ہے تو افغانستان میں دسیوں بم دھماکے اور دہشت گردانہ واقعات رونما ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دینی علما نے پاکستان کے خلاف جہاد کا فتوی پوری آگہی اور بصیرت کے ساتھ دیا ہے۔
واضح رہے کہ افغان علما کونسل کے اراکین نے جمعے کے دن کابل میں ایک اجلاس منعقد کر کے افغانستان میں بدامنی پیدا کرنے پر مبنی اسلام آباد کے اقدامات کی مذمت کی اور پاکستان کے خلاف اعلان جہاد کیا۔
افغانستان کے صدر اشرف غنی نے بھی گزشتہ ہفتے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ افغانستان کو پاکستان کےساتھ ایک غیر اعلانیہ جنگ کا سامنا ہے اور اگر افغانستان کے عوام کا قتل عام اسی طرح جاری رہا تو پھر پاکستان کے ساتھ تعلقات قائم رکھنے کے کوئی معنی نہیں ہوں گے۔