الوقت کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف پیر کے دن ماسکو روانہ ہو گئے ہیں وہ اپنے دورہ روس کے موقع پر اس ملک کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات اور دو طرفہ تعلقات میں توسیع نیز دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام جیسے امور میں علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے گذشتہ منگل سے اپنے دورے کا آغاز لبنان اور شام سے کیا تھا۔ لبنان اور شام سے واپسی کے فورا بعد جواد ظریف پاکستان کے دورے پر روانہ ہو گئے جہاں انہوں نے ہمسایہ ملک پاکستان کے اعلی حکام سے دو طرفہ مسائل من جملہ سرحدوں کی سکیورٹی اور اس ملک میں دہشتگردوں کی سرگرمیوں نیز اہم علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان کے دورے کے بعد ایران کے وزیر خارجہ ہندوستان روانہ ہو گئے۔اس دورے کے دوران ہندوستان چوتھا ملک تھا جہاں ایرانی وزیر خارجہ گئے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کو علاقے میں ایک اہم اور موثر اسٹریٹجک پوزیشن حاصل ہے اور اب جبکہ ایٹمی پروگرام سے متعلق ایک غیر ضروری مسئلہ ایران اور پانچ جمع ایک کے درمیان مذاکرات کے زریعے ون ون کے نتیجے سے اختتام پذیر ہو گیا ہے تو ایران اپنی سفارتکاری کی قوت اور سیاسی اور سلامتی کے شعبے میں مضبوط پشتپناہی کے بل بوتے پر علاقائی بحرانوں کو حل کرنے میں کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ کے علاقائی ممالک کے دورے میں جہاں سیاسی اور تجارتی شعبے میں تعلقات میں فروغ کی مختلف راہوں کا جائزہ لیا گیا وہاں علاقائی مسائل کے حل اور انتہاپسندی اور دہشتگردی سے مقابلے کے مختلف طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔