الوقت کی رپورٹ کے مطابق کل عراق کے مختلف شہروں من جملہ دارالحکومت بغداد کے التحریر چوک پر بڑی تعداد میں لوگوں نے مظاہرہ کر کے وزیر اعظم حیدر العبادی کی اصلاحات کی حمایت کا اعلان کیا- مظاہرین نے اصلاحات پر فوری عمل درآمد، بدعنوانی میں ملوث افراد کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچانے اور کابینہ کے اراکین کی تعداد میں کمی کا مطالبہ کیا۔
قابل ذکر ہے کہ عراقی وزیر اعظم کے اصلاحاتی منصوبے کی پارلیمنٹ میں منظوری کے صرف ایک دن بعد تیرہ اگست کو عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایک دلخراش حادثہ کا رونما ہونا جس میں سیکڑوں افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے اس سے یہ واضح ہوتاہے کہ عراق میں بعض افراد حیدرالعبادی کے اصلاحاتی منصوبے کو اپنے مفاد کے خلاف قرار دے رہے ہیں۔
سب سے اہم نکتہ یہ ہے کہ بیرونی عناصر بھی اپنے پیش کردہ منصوبوں بلکہ جن امور کا انہیں حکم دیا گیا ہے عراق میں ہونے والی سازشوں اور خیانتوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور عراق کے مفرور نائب صدر طارق ہاشمی پر جرائم ثابت ہونے کے باوجود ترکی سمیت بعض عرب ملکوں کی جانب سے اس کی حمایت کرنے اور اسی طرح امریکہ سمیت بعض ملکوں کی جانب سے عراق کو تقسیم کرنے کا منصوبہ پیش کرنے کو اسی تناظر میں دیکھا جاسکتا ہے۔