الوقت کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے جنرل سیکرٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کل اسلام آباد میں کہا کہ ملک میں سرگرم تکفیری گروہوں اور عسکری لشکروں کو مختلف حکومتوں نے اپنے مقاصد کے حصول کے لیے پروان چڑھایا اور پھر یہی عناصر ملک دشمن بیرونی طاقتوں کے اشاروں پر وطن عزیزکی تباہی و بربادی کا باعث بنے۔
انہوں نے کہا کہ مسالک کے نام پر ہمیں ٹکڑوں میں تقسیم کیا گیا تاکہ پاکستان کے باوفا بیٹے ایک قوم کی شکل میں یکجا نہ ہو سکیں۔ ہمیں اپنی اتحاد و یکجہتی سے اس فکر کو شکست دینا ہو گی۔ اس ملک کے حکمران نااہل اور عوامی ضروریات سے بےفکر ہیں۔ انہیں ترجیحات کے تعین کا بھی ادراک نہیں یہی وجہ ہے کہ توانائی میں کمی، ڈیموں کی تعمیر جیسے دیگر اہم امور کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے سرطان سے نجات دلانے کے لیے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہنا چاہیےاس لئے کہ جب تک ان انتہا پسندانہ نظریات کو سختی سے کچلا نہیں جاتا تب تک دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔
ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ سید عارف حسینی شیعہ سنی وحدت کے داعی تھے۔ انہیں استعماری طاقتوں نے سازش کر کے شہید کرا دیا۔