الوقت کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی پارلیمنٹ کے ایک نمائندے ظاہر قدیرنے دعوی کیا ہے کہ طالبان کے سابق لیڈر ملا عمر کے بیٹے ملا یعقوب کو،جو اپنے باپ کے جانشین اورطالبان کا لیڈر بننے کی کوشش کر رہا تھا طالبان کے نئے لیڈر ملا اختر منصور اور اس کے حامیوں نے مشکوک طور پر قتل کر دیا ۔
طالبان نے حسب روایت اس الزام کی تردید کی ہے۔تاہم یہ بات واضح ہے کہ ملا عمر کی موت کے بعد اس گروہ میں اختلافات نہ فقط کافی حد تک بڑھ گئے ہیں بلکہ وہ شدید ہو گئے ہیں اور گذشتہ دو دنوں کے دوران شمالی صوبے قندوز اور صوبہ ہرات کے بعض علاقوں میں طالبان کے نئے لیڈر ملا منصور کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔