الوقت- آئی اے ای اے کی ویب سائیٹ نے جمعہ کے دن یہ خبر نشر کی ہے کہ امانو نے امریکی کانگریس کے بعض اراکین کی دعوت کو قبول کرتے ہوئے کانگریس کے اجلاس میں شرکت پر آمادگی ظاہر کی ہے اور آئی اے ای اے کے سربراہ پانچ اگست کو اس اجلاس میں شرکت کرکے ایران کے ایٹمی پروگرام اور مشترکہ ایکش پلان کے بارے میں امریکی سینٹ کے خارجہ تعلقات کے کمشن کو تفصیلات بتائیں گے
اسلامی جمہوریہ ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان بہروز کمال وندی نے آئی اے ای اے کے سربراہ کی امریکی کانگریس میں موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا ہے کہ امید کی جاتی ہے کہ یوکیا آمانو آئی اے ای اے کی خودمختاری کو باقی رکھیں گے -
۔امانو ایسے عالم میں کانگریس کے اجلاس میں شرکت کررہے ہیں کہ امریکی سینٹروں کی ایک بڑی تعداد ایران کی ایٹمی تنصیبات کے معائنے کے طریقہ کار اور ان تک دسترسی حاصل کرنے کے بارے میں خفیہ معلومات حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان نے ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان ہونے والا خفیہ معاہدہ امریکی کانگریس میں پیش کئے جانے کے آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا آمانو کے فیصلے کے بارے میں کہا ہےکہ یوکیا آمانو کے اس فیصلے سے قطع نظر کہ وہ کہاں جاتے ہیں، ہمارے لئے جو چیز اہمیت کی حامل ہے وہ آئی اے ای اے کی خودمختاری اور غیر جانبداری ہے کیونکہ اس کے ڈائریکٹر جنرل اس بین الاقوامی ادارے کی خودمختاری اور غیرجانبداری کے محافظ ہیں- انہوں نے ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان ہونے والے حالیہ معاہدے کے بارے میں کہا کہ یہ معاہدہ ایران اور آئی اے ای اے کے قدم بہ قدم تعاون کے لئے ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ اور آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کے درمیان ہوا ہے جس کا مقصد گزشتہ اور موجودہ معاملات کو واضح کرنا اور ایران سے آئی اے ای اے کے سوالوں کے طویل عمل کا خاتمہ تھا- بہروز کمال وندی نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ آئی اے ای اے کے منشور اور سیف گارڈ معاہدے کی بنیاد پر ایران کے سیکورٹی تحفظات کو مدنظر رکھا جائے گا اور اس حوالے سے امانو اپنے ادارے کی غیرجانبداری کا بھی خیال کریں گے
ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل نمائندے رضا نجفی نے ایک انٹرویو میں امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی میں آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا آمانو کی موجودگی اور سمجھوتے کے متن سے امریکی سینیٹروں کو باخبر کئے جانے کی کوشش کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ ایران اور آئی اے ای اے کے مابین خفیہ متن، امریکی حکومت کے حوالے نہیں کیا گیا ہے، بنابریں یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ یہ متن، سینیٹ کے اراکین کو بھی فراہم نہیں کیا جا سکتا اور ایران نے آئی اے ای اے کے سربراہ پر یہ مکمل طور پر واضح بھی کر دیا ہے- آئی اے ای اے میں ایران کے مستقل نمائندے رضا نجفی نے امریکی کانگریس میں آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا آمانو کی موجودگی اور سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے اراکین سے ملاقات میں جامع مشترکہ ایکشن پلان میں آئی اے ای اے کے کردار کی وضاحت پیش کئے جانے کے سلسلے میں مذید کہا کہ کسی رکن ملک کی پارلیمنٹ، آئی اے ای اے کے سربراہ کو دعوت دے تو اسے قبول کرنا یا نہ کرنا، ان کا ذاتی اختیار ہے- امانو کا امریکی کانگریس میں جانا اسلئے بھی تشویشناک ہے کیونکہ کچھ دن پہلےوائٹ ہاؤس کے ترجمان جاش ارنسٹ نے پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ ایران اور ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی، آئی اے ای اے، کے درمیان ہونے والے معاہدے کی اصل دستاویز تک توامریکی کانگریس کی رسائی ناممکن ہے لیکن کانگریس کے اراکین کو اس کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا-
وہائٹ ہاؤس کے ترجمان جاش ارنسٹ کا مذید کہنا تھا امریکی فوجی حکام یا اسرائیلی حکام، جامع مشترکہ ایکشن پلان پر عمل درآمد کے دوران آئی اے ای اے کے انسپکٹروں سے اطلاعات حاصل کر کے اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنائیں گے-
اسی تناظر میں ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی میں ایران کے مستقل نمائندے نے جمعے کو آئی اے ای اے کے سربراہ کے نام ایک خط میں کہا ہے کہ اس طرح کے بیانات اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق طاقت کے استعمال یا دھمکی نہ دینے پر مبنی حکومتوں کے وعدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے اور ایک ایسے وقت میں کہ جب جامع مشترکہ ایکشن پلان کامیابی پر منتج ہوا ہے، اس طرح کے بیانات اس پر عمل درآمد کو متاثر کریں گے کہ جو جلد ہی شروع ہونے والا ہے- ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی میں ایران کے مستقل نمائندے نے تاکید کے ساتھ کہا کہ ایران، جامع مشترکہ ایکش پلان پر عمل درآمد کے دوران خفیہ اطلاعات کا مکمل خیال رکھنے پر نظر رکھے گا اور اسی کے مطابق اقدام کرے گا اور توقع یہ ہے کہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی، ایران میں معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق اطلاعات کے خفیہ ہونے کے اصول کی پابندی کے سلسلے میں اپنی بنیادی ذمہ داری پر عمل درآمد اور جامع مشترکہ یکشن پلان کے سلسلے میں اپنے فرائض و ذمہ داریوں کے سلسلے میں مناسب اقدامات کرے گی- آئی اے ای اے کے سربراہ کا ان حساس حالات میں امریکی کانگریس میں جانا بہت سے سوالات کا باعث بن رہا ہے تاہم جیسا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان بہروز کمال وندی نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ آئی اے ای اے کے منشور اور سیف گارڈ معاہدے کی بنیاد پر ایران کے سیکورٹی تحفظات کو مدنظر رکھا جائے گا اور اس حوالے سے امانو اپنے ادارے کی غیرجانبداری کا بھی خیال کریں گے۔