الوقت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ اب تک سیلاب سے ملک بھر میں اموات کی تعداد 64 ہو گئی ہے اور 2 لاکھ 58 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ سیلابی ریلے سے ایک ہزار 648 مکانات اور 451 دیہات شدید متاثر ہوئے، 2 لاکھ 33 ہزار ایکڑ سے زائد رقبے پر کھڑی فصلیں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں جب کہ ہلاک ہونے مویشیوں کی تعداد بھی سیکڑوں میں ہے۔
سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، جن کے تحت اب تک ایک لاکھ 23 ہزار کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ جن میں 23 ہزار 757 خیمے، 20 ہزار 486 ٹن اشیاء خوردونوش اور 121 ٹن پینے کا پانی بھجوایا جا چکا ہے۔
پنجاب اور خیبر پختونخوا کے بعد سیلاب کی تباہ کاریوں کے پیش نظر لاڑکانہ اور کشمور میں حفاظتی بندوں کی نگرانی اور متاثرین کی مدد کے لیے فوج طلب کرلی گئی ہے۔
مسلسل بارشوں اور گلیشئیر پگھلنے کی وجہ سے چترال کے لوگوں کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہیں، گزشتہ 10 روز سے کیلاش، گرم چشمہ اور مستوج جانے والی تمام سڑکیں مکمل طور پر بند ہیں، درجنوں رابطہ سڑکیں اور پل بہہ جانے کی وجہ سے ہزاروں افراد محصور ہوکر رہ گئے ہیں جب کہ خراب موسم کے سبب پاک فوج نے بھی سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن روک رکھا ہے۔