الوقت -انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام کے مطابق جارح دشمن کو حالیہ حملوں میں کوئی خاص کامیابی نہیں ملی ہے تاہم سعودی عرب کی کوشش ہے کہ میڈیا کے پروپگینڈے کے زریعے اپنی ناکامیوں پر پردا ڈالے اور عدن پر قبضے کے یہ دعوے نفسیاتی جنگ کا ایک حصہ ہیں ۔ محمد عبدالسلام نے ان دعووں کو سختی سے مسترد کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ انصاراللہ اور سعودی ایجنٹوں اور القاعدہ کے جنگجوؤ ں کے درمیان شدید جھڑپیں ضرور ہوئی ہیں لیکن اس وقت عدن کا ہوائی اڈہ انصار اللہ کے مکمل کنٹرول میں ہے
عدن جیسے اہم شہر پر قبضے کے لئے حالیہ زور آزمائی نہایت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس شہر پر قبضہ یمن کی سیاسی اور اقتصادی صورت حال پر اثر انداز ہونے کے لئے بنیادی حیثیت رکھتا ہے اور یمن پر سعودی حملے کے پیچھے بھی اس اسٹریٹجک شہر پر اپنا مکمل کنٹرول حاصل کرنا تھا۔اس شہر پر قبضہ اتنا اہم ہے کہ اس پر قابض قوت کو یمن میں کامیاب سمجھا جاتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ جب انصاراللہ اور اسکے حامی عوامی گروہوں نے دارالحکومت صنعا پرقبضہ کرنے کے بعد عدن کا رخ کیا تو سعودی عرب نے اس ملک پر جارحیت کا باقاعدہ آغاز کردیا۔