الوقت کی رپورٹ کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی نے عمل صالح کو ہر فرد کی ذمہ داریوں کے دور کا بہترین ذخیرہ قرار دیا اور فرمایا عوام، غور و فکر کے ساتھ کئے جانے والے فیصلوں میں غلطی نہیں کرتے اس بنا پر عوام کے اس طرح کے فیصلوں سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ کونسا عہدیدار صالح اور نیک ہے اور کون نہیں۔
آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مالک اشتر کے نام امیرالمومنین حضرت علی ابن ابیطالب (ع) کے خط سے،حکومت کے دو فرائض، نفس کو منحرف اور بے راہروی کا شکار ہونے سے بچانے کے لئے مکمل سختی کے ساتھ اس کی محافظت کرنے اور ہر چیز پر الہی فرائض کو مقدم کئے جانے کی تلقین کرتے ہوئے فرمایا کہ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) ان الہی سفارشات کا عملی مظہر تھے۔رہبر انقلاب اسلامی نے آخر میں حکومت کے اراکین کی زحمات کا شکریہ ادا کیا ۔
رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے بھی ایٹمی مذاکرات کے نتائج کا ذکر کرتے ہوئے مذاکراتی ٹیم کے لئے آپ کی ہدایات اور حمایت کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ جوہری مذاکرات کی کامیابی اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف دشمنوں کے غلط اور بے بنیاد الزامات اور دباؤ کے خاتمے پر منتج ہوگی ۔