الوقت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت نے دہشتگردی کے بہانے پاکستان پر پراکسی وار چھیڑ رکھی ہے۔ اور اس بات کے ثبوت و شواہد موجود ہیں کہ بھارت، پاکستانی طالبان اور بلوچ علیحدگي پسندوں کی حمایت کررہا ہے۔ اس سے قبل بھارت کی فضائيہ کے ایک اعلی عہدیدار نے پاکستان کے خلاف ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی بات کی تھی۔
ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں بھارت اور پاکستان کے فوجی حکام کے بیانات ایسے حالات میں سامنے آرہے ہیں کہ مسائل کو حل کرنے میں فوجی طریقے بے اثر ثابت ہوچکے ہیں۔ اور کسی بھی مسئلے کو حل کرنے میں ایٹمی ہتھیار اپنا اثر کھوچکے ہیں اور اس سے ساری دنیا واقف ہوچکی ہے۔ ان حقائق کے پیش نظر بھارت اور پاکستان کی جانب سے ایٹمی دھمکیوں سے پتہ چلتا ہے کہ دونوں ملک بدستور ایٹمی اور غیر روایتی ہتھیاروں پر اپنے قومی بجٹ کا بڑا حصہ خرچ کررہے ہیں، جس کے نتیجے میں ان ملکوں میں غربت اور بے روزگاری اور علاقے میں خطروں میں اضافہ ہونے کے علاوہ اور کچھ حاصل نہیں ہوا ہے۔