الوقت نےغیر ملکی خبر رساں ادارے کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ نائجیریا کے شمال مشرقی علاقے بورنو کے گاؤں کے قریب مسجد میں 15 سالہ لڑکی نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس میں 12 افراد جاں بحق جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔
حکام کا کے مطابق ابھی تک کسی تنطیم نے خود کش دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کارروائی بوکوحرام کی جانب سے کی جاسکتی ہے ۔
واضح رہے کہ نائیجیریا میں سرگرم دہشت گرد گروہ بوکوحرام نے جمعرات کو اس ملک کے شمال مشرقی علاقے کے متعدد دیہاتوں کے گھروں اور مساجد پر حملہ کرکے تقریبا ڈیڑھ سو افراد کا قتل عام کر دیا جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں- اس رپورٹ کے مطابق دسیوں مسلح عناصر نے صوبہ بورنو کے دور افتادہ تین دیہاتوں میں یہ قتل عام کیا ۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مسلح افراد کی تعداد پچاس سے زیادہ تھی۔
دہشت گرد گروہ بوکو حرام گذشتہ کئی برسوں سے نائیجیریا کے شمال مشرقی علاقوں کے باشندوں کا قتل عام کر رہا ہے۔
نائیجریا کے صدر محمدو بوہاری کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اب تک کا یہ سب خونریز واقعہ ہے۔