الوقت - اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف، امریکہ ،جرمنی برطانیہ اورچین کے نائب وزیرخارجہ سے ایٹمی معاملے پر مذاکرات کے بعد ویانا سے تہران پہنچ گئے۔
الوقت کی رپورٹ کے مطابق وزیرخارجہ جواد ظریف نے تہران روانگی سے قبل ویانا میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ اگر مقابل فریق سنجیدگی کا مظاہرہ کرے توایٹمی سمجھوتے کا حصول مشکل نہیں ہے انہوں نے کہا کہ وہ منگل کو دوبارہ ویانا واپس لوٹیں گے۔
ویانا میں ایران کی ایٹمی مذاکراتی ٹیم کے میڈیا انچارج نے کہا کہ مذاکرات معینہ مدت یعنی تیس جون کے بعد بھی جاری رہیں گے۔امریکہ نے ہمیشہ ، ایران کو ایٹمی خطرہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے اور واضح ہے کہ اس ماحول سازی کا مقصد، فرضی دعؤوں کے ذریعے عالمی برادری کی توجہ حاصل کرنا ہے۔کیونکہ پابندیاں برقرار رکھنے اور نگرانی اور معائنہ ہمیشہ جاری رہنے کا مطالبہ پیش کرنے کا تنہا ذریعہ ، یہی بلاثبوت دعوے ہیں۔ لیکن ایران کی ایٹمی ٹیم نے سیاسی و نفسیاتی دباؤ کا ڈٹ کر مقابلہ کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ اس طرح کی ماحول سازی اور دباؤ کے سامنے جھکنے کے لئے تیار نہیں ہے اور اگر کوئي معاہدہ ہونا ہے تو وہ جنیوا معاہدے اور لوزان بیان اور دوطرفہ بحالی اعتماد کی بنیاد پر ہو۔