الوقت کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر حسن روحانی نے ہفتے کی رات مسلح افواج کے اعلی کمانڈروں کے ساتھ افطار ڈنر میں ایران کی طرف سے تشدد اور انتہا پسندی سے پاک دنیا کی قرارداد منظور کرائے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ میں اس قرارداد کی منظوری دنیا کے بدخواہوں کے پروپیگنڈے کا منہ توڑ جواب تھا نیز اسلامی جمہوریہ ایران نے تاریخ کے حساس ترین حالات میں عدم تشدد کا پرچم بلند کیا-
ایران کے صدر نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ مسلح افواج کو پھرپور اسلحے اور ساز و سامان سے لیس کرنا اور تیار رکھنا ایران کی بین الاقوامی پوزیشن کے پیش نظر ضروری ہے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایران دنیا اور علاقے کے حالات کے مطابق خود کو تیار رکھتا ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے دہشت گردوں کی جارحیت کا شکار علاقے کے ممالک کے ساتھ ایران کے تعاون کو دشمنوں کے بے بنیاد الزامات کا عملی جواب قراردیا اور کہا کہ ایران کے نزدیک شیعہ، سنی، یمنی، شامی، لبنانی، عراقی اور فلسطینی میں کوئی فرق نہیں ہے، ہم ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ رہے ہیں