الوقت کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب ماہ رمضان کی بھی حرمت کو پامال کرتے ہوئے، یمن کے روزہ دار مسلمانوں کے خلاف جارحانہ حملے جاری رکھتے ہوئے صوبہ صعدہ کے علاقوں المقاش اور رحبان، صوبہ لحج میں العند اور صوبہ حجہ میں حرض شہر پر بمباری کی ان حملوں میں رہائشی علاقوں،اسپتالوں اور طبی مراکز ، بازاروں اور بنیادی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے جس میں متعدد شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب یمن کے المسیرہ چینل نے خبر دی ہے کہ یمن کی فوج اور عوامی فورس نے سعودی عرب کے فوجی اڈے الدخان اور اس کے اطراف میں بیس میزائل داغے اسی طرح العربیہ چینل نے جیزان میں دو سعودی فوجیوں کے ہلاک ہونے کی خبر دی ہے۔
اس سے پہلے سعودی فوجی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ جیزان کے سرحدی علاقے میں یمنی فوج کے حملے میں دوسعودی اور کویتی فوجی ہلاک ہوگئے ہيں۔
در ایں اثنا یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسماعیل ولد شیخ احمد نے عام شہریوں کو بھوک کے خطرے سے بچانے کے لئے جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔ اسماعیل ولد شیخ احمد نے سلامتی کونسل کو دی گئی رپورٹ میں کہا ہے کہ جنگ بندی بہت ضروری ہے اس لئے کہ یمن میں قحط کی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں کہا کہ یمن میں قحط محض ایک قدم کےفاصلہ پر ہے- واضح رہے کہ سعودی عرب چھبیس مارچ سے یمن پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔