الوقت- پاکستانی فوج فوج پر تنقید کے بعد پاکستان کے سابق صدر آصف زرداری سیاسی تنہائی کا شکار دکھائی دے رہے ہیں اور آج زرداری ہاؤس میں افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا لیکن بڑی سیاسی جماعتوں کے کسی رہنما کی جانب سے دعوت میں شرکت کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے دعوت میں شرکت سے صاف انکار کردیا گیا ہے جب کہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اگر آصف زرداری اپنے دوستوں کو افطار ڈنر پربلانا چاہتے ہیں تو ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی کی جانب سے عوامی نیشنل پارٹی اور جمعت علما اسلام (ف) کو بھی افطار ڈنر کی دعوت دی گئی لیکن اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے بیماری کے باعث افطار ڈنر میں شرکت سے معذرت کرلی جب کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ذاتی مصروفیات کو بنیاد بناتے ہوئے شرکت سے معذرت کرلی۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے مسلم لیگ (ق) کو بھی افطارڈنر میں شرکت کی دعوت دی گئی جس پر (ق) لیگ کے رہنماؤں نے دعوت میں شرکت کرنے یا نہ کرنے سے متعلق مشاورت شروع کردی۔یاد رہے چند دن پہلے آصف زرداری نے اپنے اوپر بڑھتے ہوئے دباؤ کو ختم کرنے کے لئے فوج پر جوابی لفظی وار کیا ہے جس کے نتیجے میں جہاں پاکستان کے وزیر اعظم نے ان سے ملنے سے انکار کیا ہے وہاں سیاسی جماعتیں بھی آصف زرداری سے کنی کترا رہی ہیں