الوقت- مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کی سزائے موت کی توثیق کے بعد ملکی اور بین الاقوامی سطح پر احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے-
اخوان المسلمین اور مصر کی دیگر جماعتوں نے مرسی اور اخوان المسلمین کے دیگر لیڈروں کو سنائی جانے والی سزا کی مذمت کی ہےمصر کے عوام نے معزول صدر محمد مرسی اور اخوان المسلمین کے رہنماؤں سے متعلق عدالتی فیصلوں کے خلاف قاہرہ اور مصر کے دوسرے شہروں میں مظاہرے کئے- مظاہرین نے محمد مرسی کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں- انہوں نے محمد مرسی کو صدارت کے عہدے پر بحال کئے جانے کے حق میں نعرے لگائے- مظاہرین نے مصر کے صدر عبدالفتاح سیسی کے خلاف بھی نعرے لگاتے ہوئے ان پر مقدمہ چلائے جانے کا مطالبہ کیا- اخوان المسلمین نے عدالت کے فیصلوں کو ظالمانہ قرار دیا اور مصر کی حکومت کے اقدامات پر عالمی برادری کی خاموشی کی مذمت کی- اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے مرسی کی سزائے موت کی توثیق پر تشویش کا اظہار کیا ہے- بان کی مون کے ترجمان فرحان حق نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو مرسی سمیت تقریبا" سو افراد کی سزائے موت کی توثیق سے بہت زیادہ تشویش لاحق ہوگئی ہے-