الوقت- اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے مشرق وسطی میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کو امریکہ کی غاصبانہ پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا-
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے تہران میں میکسیکو کی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کی سربراہ کوئباس بارون سے ملاقات میں کہا کہ مشرق وسطی میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کی جڑیں امریکہ اور صیہونی حکومت کی پالیسیوں میں پیوست ہیں- انھوں نے کہا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف بھرپور جنگ کے لئے علاقائی اور عالمی تعاون کی ضرورت ہے۔ محمد جواد ظریف نے علاقے میں جاری دہشت گردی اور انتہا پسندی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اس سے پہلے بھی علاقے میں انتہا پسندی اور داعش دہشت گرد گروہ کے وجود میں آنے نیز اس کے مضبوط ہونے کے بارے میں خبردار کیا تھا- ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس سلسلے میں صدر مملکت نے دو ہزار تیرہ میں انتہا پسندی اور دہشت گردی سے پاک دنیا کی تجویز دی تھی جسے ایک قرارداد کے ذریعے اقوام متحدہ میں منظوری بھی دی گئی- اس ملاقات میں میکسیکو کی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کی سربراہ کوئباس بارون نے بھی دو طرفہ تعلقات کے فروغ کی ضرورت پر تاکید کی۔