الوقت كي رپورٹ كے مطابق مجلس وحدت مسلمين پاكستان كے مركزي سيكرٹري جنرل علامہ ناصر عباس جعفري نے كوئٹہ ميں شيعہ مسلمانوں كے پانچ افراد كو دہشت گردي كا نشانہ بنائے جانے پر شديد ردعمل كا اظہار كرتے ہوئے كہا ہے كہ كوئٹہ ميں دس دنوں ميں دس افراد كو ٹارگٹ كلنگ كا نشانہ بنايا جانا حكومتي ناكامي اور بےحسي كا منہ بولتا ثبوت ہے، ان تمام واقعات كے پيچھے نون ليگ كي حكومت كے مذہبي اتحادي ہيں، جنہيں رياستي ادارے كالعدم قرار دے چكے ہيں۔ آگ اور خون كا يہ كھيل ختم نہ ہوا تو اس كے نتائج بھيانك ہوں گے۔ انہوں نےاس ملك كے چيف آف دي آرمي اسٹاف سے مطالبہ كيا كہ ان عناصر كے خلاف بھرپور كارروائي كرتے ہوئے انہيں اور ان كے سہولت كاروں كو فوري گرفتار كركے سرعام پھانسي پر لٹكايا جائے۔ ملك ميں امن و امان كے حقيقي قيام كا اب اس كے سوا اور كوئي حل نہيں۔
واضح رہے كہ كل شام تكفيري دھشتگردوں كے آلہ كاروں نے كوئٹہ كے باچا خان چوك كے قريب اندھا دھند فائرنگ كر كے پانچ شيعہ مسلمانوں كو شھيد كر ديا تھا جس كے بعد كوئٹہ كے عوام كي جانب سے احتجاج اور دھرنوں كا سلسلہ شروع ہوا۔ پاكستان كے صدر ، وزير اعظم اور وزير اعلي بلوچستان سميت سياسي اور مذھبي جماعتوں كے رہنماوں نے شيعہ ٹارگٹ كلنگ كي مذمت كي۔