الوقت كي رپورٹ كے مطابق سيد عباس عراقچي كا كل ويانا ميں كہنا تھا كہ ايران اور پانچ جمع ايك گروپ جس جامع سمجھوتے كے مسودے كي نگارش ميں مصروف ہيں، حمتي اتفاق رائے كي صورت ميں اس سمجھوتے كے لئے ايك اصل مسودے اور پانچ ضميموں كو مد نظر ركھاگيا ہے۔
سيد عباس عراقچي نے بتايا كہ ايك ضميمہ پابنديوں سے متعلق ہے جس ميں پابنديوں كے خاتمے كے حوالے سے تمام معاملات كو تفصيل كے ساتھ لكھا جارہا ہے۔ انہوں نے بتايا كہ دوسرا ضميمہ فني معاملات كے بارے ميں ہوگا جس ميں اس بات كو بيان كيا جائے گا كہ اعلاميہ لوزان ميں مندرج فيصلوں پر كس طرح سے عملدرآمد كيا جائے گا۔سيد عباس عراقچي نے كہا كہ ايك ضميمہ ايران كے ساتھ پرامن ايٹمي تعاون كے بارے ميں ہوگا جس ميں يہ بيان كيا جائے گا كہ دنيا كے ممالك ايران كے ساتھ كن كن ايٹمي شعبوں ميں تعاون كرسكتے ہيں۔
ايران كے سينيئر ايٹمي مذاكرات كار نے كہا كہ سمجھوتے كا اصل مسودہ بيس صحفات پرمشتمل ہوگا جبكہ اس كے ضميمے چاليس سے پچاس صفحات پر مشمتل ہونگے۔ انہوں نے مزيد كہا كہ اصل مسودے اور اس كے ضميموں كے بہت سے حصوں كو ابھي تك حمتي شكل نہيں دي جاسكي ہے تاہم كام آگے بڑھ رہا ہے اگرچہ اس كي رفتار سست ہے۔