الوقت كي رپورٹ كے مطابق اسلام آباد ميں سيمينار كے بعدصحافيوں سے گفتگوكرتے ہوئے پاكستان كے سيكريٹري خارجہ كا كراچي ميں اسماعيلي برادري كي بس پر ہونے والے حملے پر كہنا تھا كہ دہشت گردوں كے خلاف جنگ ابھي تك ختم نہيں ہوئي، ابھي دہشت گردوں كے كچھ گروہ باقي ہيں، يہ گروہ پاكستان كے مختلف علاقوں ميں كارروائياں كر رہے ہيں،انہي كارروائيوں ميں سے ايك گزشتہ روز كا كراچي كا واقعہ بھي شامل ہے،اسطرح كي كارروائي كچھ عرصہ قبل پشاور ميں كي گئي۔
انہوں نے كہا كہ داعش پاكستان كي سلامتي كے ليے خطرہ ہے داعش كےخطرے سے نمٹنے كے ليے سيكيورٹي ادارے كام كر رہے ہيں، كراچي كے واقعے ميں داعش كو براہ راست ملوث كرنا قبل ازوقت ہوگا، كراچي ميں دہشت گردي كے واقعے كي تحقيقات جاري ہيں۔ سيمينار سے خطاب كرتے ہوئے سيكريٹري خارجہ اعزاز احمد چوہدري نے كہا كہ پاكستان گزشتہ 15 سال سے دہشت گردوں كے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔