الوقت كي رپورٹ كے مطابق مجلس وحدت مسلمين پاكستان كے مركزي رہنما علاقہ سيد ہاشم موسوي نے كہا ہے كہ حكومت نے فرقہپرست دھشتگردوں كے خلاف كارروائي كرنے كا وعدہ كيا تھا ليكن ابھي تك عاپنے وعدے پر عمل نہيں كيا اور اسي وجہ سے دھشتگرد گروہ ايك بار پھر متحرك ہو گئے جس كي مثال كل كا واقعہ ہے جس ميں كل كے واقعہ كي جانب اشارہ كيا جا سكتا ہے۔
واضح رہے كہ كل كوئٹہ كے علاقے قلندرمكان ميں دو دكانون پر مسلح دھشتگردوں نے فائرنگ كي جس كے نتيجے ميں ايك شخص جاں بحق اور سات زخمي ہوئے ۔واقعہ كے خلاف عوام نے احتجاج كيا ،سڑكوں پر ٹائر جلائے اوردھشتگرد فرقہ پرست گروہوں كے خلاف سنجيدہ كارروائي كرنے كا مطالبہ كيا۔
پاكستان بالخصوص كوئٹہ ميں گذشتہ كئي برسوں كے دوران فرقہ پرست دھشتگردوں كي كارروائيوں ميں ہزاروں شيعہ مسلمان شھيد اور زخمي ہوئے ہيں اور اس قسم كي كارروائيوں كي اس ملك ميں بسنے والے سني اور شيعہ مسلمانوں نے مذمت كي۔