الوقت - پاکستان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی سربراہی میں بنے اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد میں شامل ہونے سے مشرق وسطی کے بارے میں ملک کی غیر جانبداری کی پالیسی متاثر نہیں ہوگی۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی سربراہی میں قائم ہونے والا 39 ممالک کا فوجی اتحاد، دہشت گردی سے جنگ کے لئے بنایا جا رہا ہے۔
نامہ نگاروں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے نفیس زکریا نے کہا کہ اس اتحاد کا بنیادی مقصد، انسداد دہشت گردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد کی سرگرمیوں کے حوالے سے شرائط کو حتمی شکل دینے کا کام ابھی باقی ہے۔ نفیس زکریا نے کہا کہ ہم پہلے سے ہی اتحاد کا حصہ ہیں۔
پاکستان کی حکومت نے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو سعودی عرب کے فوجی اتحاد کی سربراہی قبول کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں وزیر دفاع کا بیان سنا ہے اور میں نہیں سمجھتا کہ انہوں نے جو کچھ کہا اور پارلیمنٹ میں جو بحث ہوئی اس کے بعد میری جانب سے اس میں کوئی اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔