الوقت - پاکستان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں موجود ہندوستانی ڈیزائن کردہ خطرے سے مقابلے کے لئے تحمل کی ضرورت ہے۔
پاکستان کی قومی سلامتی کے مشیر ریٹائر لیفٹننٹ جنرل ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں ہندوستانی ڈیزائن کردہ خطرے سے مقابلے کے لئے پاکستان کو دو حاذوں پر جنگ کرنا پڑ رہا۔
انہوں نے یہ بات بحیرہ ہند میں میری ٹائم سکیورٹی، پاکستان کے لئے چیلنجز اور امکانات' عنوان کے منعقد ایک کانفرنس میں کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں افغانستان کے تعلق سے غصے کا اظہار نہیں کرنا چاہئے بلکہ افغانستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی کوشش کرنا چاہئے۔
ناصر جنجوعہ نے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ تجارت کے لئے بڑے پیمانے پر راہداری کا قیام کیا جائے اور اس کے لئے افغانستان سے بہتر تعلقات قائم کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ انہوں نے پاکستان اور چین کے تعلقات میں توسیع کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہندوستان ہمارے لئے دو محاذ تیار کر رہا ہے تو اسے بھی دو محاذوں کا سامنا ہے اور یہ ہندوستان کے لئے مشکل ساز بن جائے گا۔
پاکستان کی قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ ہم مقابلے کے بجائے تعاون میں یقین رکھتے ہیں اور پاکستان کی پالیسی خطے ممالک کے ساتھ مثبت تعلقات استوار کرنے پر مبنی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان، افغانستان میں ہندوستان کی موجودگی سے تشویش میں مبتلا ہے اور اس نے کئی بار اس حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔