الوقت - عراق کے وزیر خارجہ ابراہیم الجعفری نے ترکی کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انقرہ کو چاہئے کہ وہ دہشت گردی میں سرمایہ کاری کرنا بند کرے، ورنہ یہ آگ ایک دن خود اسی کے دامن کو پکڑ لے گی۔
بدھ کو جنیوا میں شامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ابراہیم الجعفری نے پوری دنیا کے ممالک سے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اپنے ایجنڈے میں سر فہرست قرار دیں اور اس کے بارے میں خاموشی اختیار نہ کریں۔
عراقی وزیر خارجہ نے کہا کہ داعش ایک عالمی چیلنج ہے۔ ابراہیم الجعفری کا کہنا تھا کہ بغداد دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف، قومی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر جنگ میں ہم آہنگی پیدا کرنا چاہتا ہے۔
عراقی وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عراق، شام کی مدد کرنا چاہتا ہے، اس لئے کہ عراق کی سیکورٹی شام کی سیکورٹی سے وابستہ ہے۔
واضح رہے کہ دہشت گرد گروہ داعش نے امریکا اور اس کے مغربی اور عرب اتحادیوں بالجملہ ترکی اور سعودی عرب کی مالی اور اسلحہ جاتی حمایت سے عراق اور شام کے کچھ علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا اور ان دونوں ممالک میں وحشی جرائم انجام دیئے تھے۔
عراقی اور شامی فوج نے داعش کے خلاف وسیع کاروائی کرتے ہوئے متعدد علاقوں کو داعش کے چنگل سے آزاد کرا لیا ہے۔