الوقت - صیہونی حکومت کے وزیر جنگ نے جرمنی کے ایک اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کو اسرائیل اور عرب ممالک کا مشترکہ دشمن قرار دیا اور نیٹو کی طرح ایران کے حلاف عرب ممالک کے ایک فوجی اتحاد کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے۔
ایگڈور لیبرمین نے جرمنی اخبار ڈی ولٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دہشت گردی کے حلاف مشرق وسطی میں اعتدال پسند فوجیوں پر مبنی ایک اتحاد تشکیل دیں اور امریکا میں بھی اس طرح کے اتحاد کی تشکیل پر بحث ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب جیسے اعتدال پسند سنی ممالک کے لئے واضح ہو گیا ہے کہ ان کے لئے سب سے بڑا خطرہ اسرائیل، صیہونیزم یا یہودی نہیں ہیں بلکہ ایران ہے۔ لیبرمین نے خلیج فارس کے دوسرے ممالک کو بھی اعتدال پسند سنی ممالک قرار دیا اور کہا کہ اس میں کوئی فرق نہیں ہے کہ ہمارے اس منصوبے میں شامل لوگ مسلمان، یہودی یا عیسائی ہوں۔ میرا خیال ہے کہ اعتدال پسند عرب ممالک کو اپنی زندگی جاری رکھنے کے لئے اسرائیل کی ضرورت ہے۔
لیبر مین نے علاقے میں ایران مخالف حقیقی اتحاد کی تشکیل کو ضروری قرار دیا اور نیٹو کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس اتحاد میں شامل ممالک ایک دوسرے کی حمایت کریں گے اور ضرورت پڑنے پر ان کی حمایت کی جائے گی۔
صیہونی حکومت کے وزیر جنگ نے اسرائیل کو طاقتور قرار دیا جو اپنی حفاظت کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل توانا ہے اور اسی طرح اپنے عرب اتحادیوں کی حمایت کر سکتا ہے۔ لیبرمین نے اسی طرح ایران کے ایٹمی معاہدے میں شامل چھ ممالک بالجملہ جرمنی کی مذمت کی۔