الوقت - بحرین کے ممتاز عالم دین اور سینئر شیعہ مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے ایک قریبی ساتھی سید علوی موسوی کی پولیس اہلکاروں کے ذریعے ایذا رسانی کی وجہ سے حالت بہت نازک ہے۔
سید موسوی کو 24 اکتوبر 2016 کو آل خلیفہ کے سیکورٹی اہلکاروں نے گرفتار کر لیا تھا، جس کے بعد سے انہیں کسی نامعلوم مقام پر رکھا گیا ہے اور ان کے اہل خانہ کو بھی نہیں پتہ وہ کہاں ہیں اور کس حالت میں ہیں۔
موسوی کی گرفتاری کے بعد سے صرف ایک بار ایک منٹ کے لئے ان کے خاندان سے ٹیلیفون پر رابطہ کرنے کی اجازت دی گئی۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، بحرین میں آل خلیفہ کے سیکورٹی اہلکاروں نے سید موسوی کو اتنی زیادہ اذیتیں دی ہیں کہ کئی بار خود انہوں نے ہی ان کی موت کے خوف سے انہیں ہسپتال میں داخل کرایا ہے۔
ان تمام مصیبتوں اور ایذا رسانیوں کے باوجود، سید علوی موسوی نے آل خلیفہ کے پولیس اہلکاروں کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کیا اور انہوں نے پولیس کے بے بنیاد الزامات کا اعتراف نہیں کیا۔
بحرین کی عدالت نے ظالمانہ احکامات جاری کرتے ہوئے سیاسی اہداف کے تحت اظہار رای کی آزادی کے تعلق سے 40 اور اجتماع کی آزادی کے بارے میں 19 سزائیں دی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2016 میں عمر قید کی 91 سزائے، 4 سزائے موت اور 204 افراد کی شہریت سلب کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں جبکہ بحرین کے انسانی حقوق مرکز میں 2016 میں 1523 معاملے درج کئے ہیں جن میں 155 معاملے انسداد دہشت گردی پولیس کے حملے شامل ہیں۔