الوقت - اسرائیل کی سابق وزیر خارجہ اور غزہ کی جنگ میں جنگی جرائم کی ملزم زیپی لیونی کے ساتھ ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو کی سیلفی سے عرب اور اسلامی حلقے حیرت زدہ ہیں۔
فلسطینیوں کے خلاف اپنے جرائم اور عرب رہنماؤں کے ساتھ سازش کے تحت جنسی تعلقات قائم کرنے والے اپنے بیانات کی وجہ سے اسرائیلی سابق وزیر خارجہ لیونی کو عرب دنیا اور عالم اسلام میں بڑی نفرت بھری نظروں سے دیکھا جاتا ہے اس لئے لیونی کے ساتھ ترک وزیر خارجہ کی سیلفی پر نئی بحث چھڑ گئی ہے۔
ویسے ترکی جہاں اس وقت اسلام پسند اردوغان حکومت اقتدار میں ہے اسرائیل سے اپنے تعلقات کی نہیں چھپاتی جو مئی 2010 میں انسان دوستانہ امداد لے کر غزہ جا رہے ترک جہاز پر اسرائیلی کمانڈوز کے حملے کے بعد ظاہری طور پر خراب ہوئے تھے لیکن پھر یہ تعلقات بحال ہو گئے ہیں اور ميونخ سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر لیونی اور چاوش اوغلو کی سیلفی کو لیونی نے سوشل میڈیا پر جو پوسٹ کیا ہے اس سے پتا چلتا ہے کہ دونوں فریق کافی نزدیکی تعاون کر رہے ہیں۔
لیونی نے اپنے ٹوئٹر اور فیس بک صفحے پر یہ سیلفی پوسٹ کی ہے اور فیس بک صفحے پر لکھا ہے کہ ترک وزیر خارجہ سے ان کی اسرائیل - ترکی تعلقات میں توسیع کے اقدامات کے بارے میں تفصیلی گفتگو ہوئی۔
زیپی لیونی نے آگے لکھا کہ اسرائیل ساری دنیا اور اعتدال پسند عرب دنیا کے لئے اچھا شریک ثابت ہو سکتا ہے اور ایران سمیت تمام خطروں کا مل کر سامنا کر سکتا ہے۔ لیونی نے کہا کہ سعودی عرب اور دیگر اعتدال پسند عرب ممالک اور اسرائیل کے مشترکہ مفادات ہیں۔ جہاں بھی خطرہ ہوتا ہے وہاں موقع بھی ہوتا ہے، اسرائیل کے لئے ٹھیک نہیں ہے اس موقع کو ہاتھ سے نکل جانے دے۔