الوقت - ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا میں خانہ خـدا کعبہ شریف کو آگ لگانے کی ایک شخص کی کوشش کے بارے میں خبریں سامنے آنے کے بعد آخرکار حرمین شریفین کی انتظامیہ کمیٹی نے اس بارے میں ایک بیان جاری کیا ہے۔
حرمین شریفین کی انتظامیہ کمیٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پیر کی رات گیارہ بجے ایک چالیس سالہ سعودی شہری کو کعبہ شریف کے مطاف (طواف کرنے کی جگہ) سے ایسی حالت میں گرفتار کیا گیا جب اس نے اپنے کپڑوں پر پیٹرول ڈال رکھا تھا۔ بیان کے مطابق وہ شخص خود سوزی کرنا چاہتا تھا لیکن سیکورٹی فورسز نے اسے ایسا کرتے دیکھ کر فوری طور پر حراست میں لے لیا اور آگ جلانے سے پہلے ہی اسے گرفتار کر لیا۔
حرمین شریفین کی انتظامیہ کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گرفتار کیا گیا سعودی شہری ذہنی مریض ہے اور اس سلسلے میں مناسب کارروائی کی جائے گی۔ اس درمیان "السبق" ویب سائٹ نے ایک عینی شاہد کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہ شخص کعبے کو ہی جلانے کی کوشش کر رہا تھا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ طواف کرتے وقت میں نے دیکھا کہ ایک شخص ایک بوتل سے غلاف کعبہ پر پٹرول ڈال رہا ہے، میں نے فوری طور پر اسے پکڑ لیا اور چلا کر آس پاس موجود لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی۔ لوگوں نے اسے آگ لگانے سے روک دیا اور اس کے بعد سیکورٹی اہلکار آ گئے اور ان لوگوں نے اسے گرفتار کر لیا۔ عینی کا کہنا ہے کہ وہ شخص کعبے کے پردے پر پٹرول ڈالتے وقت تکفیری جیسے الفاظ استعمال کر رہا تھا۔