الوقت - داعش کے کچھ سرغنوں نے نام نہاد خلفیہ ابو بکر البغدادی کی بیعت توڑ دی ہے۔
عراق کے صوبہ نینوا کے ایک سیکورٹی ذریعے نے بتایا ہے کہ داعش کے کچھ جنگجوؤں اور سرغنوں نے داعش کے سرغنہ ابو بکر البغدادی کی بیعت توڑ دی ہے اور خودکش کاروائی کرنے کی مخالفت کی ہے۔،
سومریہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، داعش کے سرغنہ اور نام نہاد خلیفہ ابو بکر البغدادی کی ہلاکت کی خبر شائع ہونے کے بعد داعش کے کچھ جنگجوؤں اور سرغنوں نے خلیف کی بیعت توڑ دی ہے اور داعش گروہ کے درمیان شدید اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ داعش کے شامی جنگجوؤں نے ابو عبد اللہ الشامی نامی سرغنہ کی سربراہی میں جو موصل میں خودکش حملہ آور کے ساتھ جنگ میں مشغول ہے، اعلان کیا ہے کہ انہوں نے بغدادی کی بیعت توڑ دی ہے۔ ان جنگجوؤں کا کہنا تھا کہ ایک نامعلوم شخص کی بیعت باطل سمجھی جاتی ہے اور یہ اس بات کی دلیل ہے بغدادی کے پاس طاقت اور توانائی نہیں ہے۔
اس ذریعے نے اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ ابو بکر البغدادی سے جدا ہونے والےافراد نے صحیح بخاری اور ابن تیمیہ سے روایات ذکر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس شخص کی اطاعت جو موجود نہ ہو، یا گمنام ہو اور اس کے پاس توانائی نہ ہو، جائز نہیں ہے۔
شامی نے یہ سوال کیا کہ ہم کس طرح بغدادی کی اپنے خلیفہ کی حیثیت سے بیعت کر سکتے ہیں جب کہ اس کے توانائی نہیں ہے، وہ ہماری زیر قبضہ زمینوں واپس نہیں دلا سکتا، اس کی حفاظت نہیں کر سکتا، وہ ہمارا خلیفہ نہیں ہے۔